ہمارے جسم کا مخصوص درجہ حرارت 37 ڈگری سینٹی گریڈ رہتا ہے۔ جس پر ہمارے جسم کے تمام اعضاء درستی سے کام کرتے ہیں۔ جب یہ درجہ حرارت اس مقررہ حد سے بڑھ جاتا ہے تو جسم کے افعال متاثر ہونے لگتے ہیں۔
اس درجہ حرارت کو برقرار رکھنے کے لیے قدرت نے ہمارے جسم میں کچھ نظام رکھے ہوئے ہیں جس میں سب سے اہم عملِ تَبخیر (Evaporation) ہے۔ دوسرے تمام مائعات کی نسبت پانی میں یہ صلاحیت ہے کہ یہ زیادہ حرارت جذب کر کے کم تبخیر (evaporate) ہوتا ہے۔ ایک لیٹر پانی میں سے صرف 2 ملی لیٹر پانی بخارات بن کر باقی کے 998 ملی لیٹر پانی کا درجہ حرارت 1 ڈگری کم کر دیتا ہے۔ یعنی پانی زیادہ درجہ حرارت جذب کرکے کم تبخیر ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
پانی کی حرارت جذب کرنے کی یہی صلاحیت ہمارے جسم کا درجہ حرارت متوازن رکھتی ہے۔ ہمارے جسم میں عمل تبخیر (Evaporation) پسینے کے ذریعے ہوتا ہے اس طرح باقی جسم کا درجہ حرارت کم ہوجاتا ہے اسے لیے عمل تبخیر (یعنی پسینہ آنے) کے فوراً بعد ٹھنڈک کا احساس ہوتا ہے اور اگر آپ تھوڑی سی ہوا لیں تو جسم کا ٹمپریچر مزید کم ہو جاتا ہے۔
|
No comments:
Post a Comment